مہر خبررساں ایجنسی نے شینہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین کے ملٹری کورٹ نے جنرل ریٹائرڈ جیاﺅ بوکسنگ کو کرپشن کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق 74سالہ گیاﺅ بوکسنگ نامی ریٹائرڈ افسر پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پسندیدہ افسروں کو ترقی دینے اور رشوت لینے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا ۔انہوں نے اپنے تمام الزامات کا اعتراف کر لیا ہے اور شرمندگی ظاہر کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت کا فیصلہ قبول کرتے ہوئے اپیل نہ کرنے کا بھی اعلان کیاہے ۔ان سے جنرل کا عہدہ بھی چھین لیا گیا اور ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیئے گئے ہیں۔چین کے صدر نے چار سال قبل کرپشن کیخلاف مہم کا آغاز کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کے تحت درجنوں عہدیداروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیاہے ۔
گیاﺅ نے 2002سے 2012تک چائنہ ملٹری کمیشن کے بطور وائس چیئرمین فرائض انجام دیئے ۔وہ اس وقت کمیونسٹ پارٹی کی 25اراکین پر مشتمل پولت بیورو کے ممبر بھی تھے ،جو کہ حکمران جماعت کی طاقت کا مرکز ہے ۔کمیونسٹ پارٹی گزشتہ سال کرپشن کے الزامات لگنے کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا دیا تھا ۔چینی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے کرپشن کی رقم کے بارے میں نہیں بتایا گیا ہے ۔لیکن ایک دعویٰ کیا گیاہے کہ ان پر 12.3ملین ڈالر کی کرپشن کے الزامات ہیں ۔
اجراء کی تاریخ: 26 جولائی 2016 - 00:27
چین کے ملٹری کورٹ نے جنرل ریٹائرڈ گیاﺅ بوکسنگ کو کرپشن کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی ہے ۔