مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزير محنت نے کہا ہے کہ میں وثوق کے ساتھ کہتا ہوں کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے۔ترکی میں فوجی بغاوت میں ملوث سابق ائرچیف جنرل ایکن اوزترک سمیت 26 سینئر جرنیلوں کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پراسیکیوٹرز کو بیان ریکارڈ کرتے ہوئے ایکناوز ترک نے کہا کہ وہ بغاوت کا سرغنہ نہیں ہے۔
دریں اثناء ترکی کے وزیراعظم بن علی نے کہا فتح اللہ گولن کی حوالگی کیلئے امریکہ کو مزید ثبوت دیئے جائیں گے۔ ادھر ترکی کے واچ ڈاگ نے فتح اللہ گولن کے حامی ٹی وی اور ریڈیو سٹیشن کے لائسنس منسوخ کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم نے گولن سے تعلق کے الزام میں محکمہ تعلیم کے 15 ہزار سے زائد ملازمین کو معطل کردیا ہے جبکہ وزارت تعلیم نے یونیورسٹیوں کے 1577 چانسلرز اور ڈینز سے استعفے طلب کرلئے ہیں۔ وزیراعظم ہاﺅس سے 257 ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ ترکی کے وزیر محنت سلیمان سوئیلو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ " میں پورے وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ اس بغاوت کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے"۔