مہر خبررساں ایجنسی نے ٹائمز آف انڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی ہندوانتہا پسند خاتون رہنماء نے سعودی عرب میں موجود ہندوستانی وہابی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا سرقلم کرنے اور اسے سب سے اونچے درخت پر لٹکانے والے شخص کے لیے 50لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ہندوانتہا پسند رہنماءسدھوی پراچی نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک دہشت گردی کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہے ہیں اور وہ القاعدہ اور داعش کے قریبی حامی اور مددگار ہیں اور جو شخص ذاکر نائیک کا سرقلم کرکے ،سب سے اونچے درخت سے لٹکائے گا تو اس میں پچاس لاکھ روپے انعام کے طور پر دونگی۔ پراچی کاکہناتھاکہ مذہبی شخصیت ہونے کے لبادے میں ذاکرنائیک دہشتگردی پھیلارہاہے ، وہ ایک دہشتگرد ہے جو دہشتگردوں کی حمایت کرتاہے ، اس شخص کی وجہ سے مذہبی شخصیات کا تاثر خراب ہوا اور اسے سزاملنی چاہیے ، کسی بھی صورت میں اسے معافی نہیں ملنی چاہیے ، وہ صرف ایک مذہبی مبلغ نہیں بلکہ ایک ایسا شخص ہے جو دوسروں کو غلط راستے پرلگارہاہے ‘۔
انتہاءپسند رہنماءکاکہناتھاکہ اور بھی کئی لوگ اسی طرح کے کام کررہے ہیں ، ان لوگوں کو فوری گرفتار کرکے پوچھ گچھ کرنے کی ضرورت ہے ، اسی طرح مدارس کی بھی مکمل چھان بین کی ضرورت ہے جو دہشتگردی پھیلانے میں مدد دیتے ہیں۔پراچی نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ اسے بیرون ملک سے دھمکی آمیزکالز موصول ہورہی ہیں اوراُنہیں ختم کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جس پر اُنہوں نے پولیس سے بھی رابطہ کیاہے ۔
اجراء کی تاریخ: 15 جولائی 2016 - 20:57
ہندوستان کی ہندوانتہاپسند خاتون رہنما نے سعودی عرب میں موجود ہندوستانی وہابی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا سرقلم کرنے اور اسے سب سے اونچے درخت پر لٹکانے والے شخص کے لیے 50لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔