پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ہندوستان اور افغانستان کا گٹھ جوڑ ہے جب کہ پاکستان کے کچھ وفاقی وزیر بھی بھارت کے لیے کام کرتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ہندوستان اور افغانستان کا گٹھ جوڑ ہے جب کہ پاکستان کے کچھ وفاقی وزیر بھی بھارت کے لیے کام کرتے ہیں۔رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سابق وفاقی وزیر کہنا تھا کہ حقانی نیت ورک سے لے کر تمام طالبان رہنما قندھار میں موجود ہیں امریکہ پاکستان کو دہشت گردوں کی صف میں شامل نہ کرے۔ پاکستانی اور افغان طالبان کبھی بھی مذاکرات نہیں چاہتے وہ صرف لڑائی چاہتے ہیں اور اس وقت دونوں ممالک کسی لڑائی کے متحمل نہیں اس وقت ہمیں امن کی اشد ضرورت ہے۔ رحمان ملک نے کشمیریوں پر ہندوستانی فورسز کی فائرنگ کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کوئی فوری اقدام اٹھانا ہوگا اور اس معاملے کو فوراً اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے۔ ہم نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں بھارتی مظالم کی نشاندہی کے لیے خط لکھ دیا ہے اور خط میں بھارتی مظالم پر نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔