پاکستان کے دو سینئر سکیورٹی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ پشاورکے آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والا ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف عمر نارے افغانستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے دو سینئر سکیورٹی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ پشاورکے آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والا ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف عمر نارے افغانستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا ہے۔ سکیورٹی عہدیداروں کے مطابق  ہفتے کو افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے علاقے بندار میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف خلیفہ منصور عرف عمر نارے کے ساتھ ایک اور دہشت گرد رہنما قاری سیف اللہ بھی مارا گیا۔ایک سکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ڈرون حملے میں عمر نارے کے ساتھ قاری سیف اللہ کی ہلاکت کی مصدقہ رپورٹس ہیں، عمر منصور اور اس کا ساتھی سانحہ آرمی پبلک اسکول کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو وہابی دہشت گرد اور کالعدم تحریک طالبان نے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 140 سے زائد معصوم بچوں اور اسکول کے عملے کے افراد  کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔