ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ امریکہ میں کسی بھی وقت 8.0 شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے جس سے سمندری پانی کی ایک دیوقامت لہر امریکہ کے بیشتر ساحلی علاقوں کو روند کر رکھ دے گی جس سے ساڑھے 15ہزار لوگوں کی ہلاکت ہو سکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ امریکہ میں کسی بھی وقت 8.0 شدت کا زلزلہ آ سکتا ہے جس سے سمندری پانی کی ایک دیوقامت لہر امریکہ کے بیشتر ساحلی علاقوں کو روند کر رکھ دے گی جس سے ساڑھے 15ہزار لوگوں کی ہلاکت ہو سکتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”شمال مغربی بحرالکاہل میں وینکوور کے ساحل سے لے کر کیلیفورنیا کے ساحل تک 965کلومیٹر کا علاقہ زمین کی جس پلیٹ پر موجود ہے یہ کسی بھی وقت شمالی امریکہ کی زمینی پلیٹ کی طرف سرک سکتی ہے جس سے 8شدت کا زلزلہ آئے گا جس سے سمندر کی ایک بہت بڑی لہر اٹھے گی اور 20منٹ کے اندر لگ بھگ ایک ہزار کلومیٹر کے ساحلی علاقوں کو نیست و نابود کر دے گی۔ ماہر ارضیات جوآن گومبرگ کا کہنا ہے کہ ”امریکہ آئندہ 50سال میں اس خوفناک زلزلے سے دوچار ہو سکتا ہے مگر چونکہ فالٹ لائن کے سرکنے کی کوئی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی لہٰذا یہ ہولناک واقعہ کل بھی ہو سکتا ہے۔ ایسا ایک زلزلہ 300سال قبل آ چکا ہے جس کی وجہ سے پورے بحرالکاہل میں بھونچال آ گیا تھا اور بڑی بڑی لہروں نے جاپان کے سینکڑوں دیہاتوں کو نابود کر دیا تھا۔ دوسری پلیٹوں کے سرکنے سے چھوٹے یا بڑے زلزلے آسکتے ہیں لیکن جب کبھی یہ پلیٹ سرکے گی اس سے بہت بڑا زلزلہ آئے گا۔ “ رپورٹ کے مطابق امریکی حکام اس زلزلے سے نمٹنے کے لیے تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں۔