سعودی عرب کےامریکہ نواز ڈکٹیٹر اور وہابی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اب ان وہابی ملاؤں کو آہنی ہاتھ دکھانے کا اعلان کیا ہے جو نوجوانوں کو دہشت گردانہ سوچ اور خودکش حملوں کی طرف راغب کررہے ہیں سعودی حکومت اور سعودی عرب کے وہابی ملاؤں نے شام میں دہشت گردی پھیلانے کے لئے دہشت گردانہ فتوؤں کے ساتھ جہاد النکاح کے فتوے بھی صادر کئے جس کے نتیجے میں وہابی عالمی سطح پر رسوا ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کےامریکہ نواز ڈکٹیٹر اور وہابی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اب ان وہابی ملاؤں کو آہنی ہاتھ دکھانے کا اعلان کیا ہے جو نوجوانوں کو دہشت گردانہ سوچ اور خودکش حملوں کی طرف راغب کررہے ہیں سعودی حکومت اور سعودی عرب کے وہابی ملاؤں نے شام میں دہشت گردی پھیلانے کے لئے دہشت گردانہ فتوؤں کے ساتھ جہاد النکاح کے فتوے بھی صادر کئے جس کے نتیجے میں وہابی عالمی سطح پر رسوا ہوگئے ہیں۔ سعودی بادشاہ نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف راغب کرنے والے مذہبی انتہا پسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ واضح رہے کہ دو روز قبل مدینہ منورہ میں مسجد نبوی (ص) کے قریب 18 سالہ سعودی نوجوان نے خود کو بارودی مواد سے اڑالیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وہابی دہشت گرد گنبد خضراء کو شہید کرنے کا بہت عرصے سے شوم اور ناپاک منصوبہ بنارہے ہیں وہابیوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں وہابی ںظریہ کو پھیلا کر گنبد خضراء کو شہید کرنا آسان ہوجائے گا۔  یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب بڑے پیمانے پر مال و زر کے ذریعہ وہابی نظریہ کو فروغ دے رہا ہے لیکن وہابی نظریہ اسلام کے بنیادی اور اساسی نظریہ سے متصادم ہے وہابی فکر دہشت گردانہ سوچ پر مبنی ہے جبکہ اسلام کا نظریہ رحمت اور رافت پر مبنی ہے مسجد نبوی پر وہابیوں کے دہشت گردانہ حملے سے ان کی اسلام دشمنی کھل کرسامنے آگئی ہے تمام وہابی دہشت گرد تنظیمں عالمی سامراجی طاقتوں کی آلہ کار بنی ہوئی ادھر خود سعودی عرب بھی یمن ، لیبیا، مصر، عراق و شام ، پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردی کے فروغ کے سلسلے میں بڑي مقدار میں دہشت گردوں کو سرمایہ فراہم کررہا ہے۔ سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ ملکر دہشت گردگروہوں کی تشکیل اور انھیں مالی اور جنگی وسائل فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا سعودی عرب نے شام میں اعلانیہ طور پر دہشت گردوں کی مدد کی اور سعودی عرب آج بھی دہشت گردی کے ذریعہ شام میں صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کی ناپاک کوشش کررہا ہے اس سلسلے میں سعودی عرب کو ترکی قطراور اسرائیل کی حمایت بھی حاصل ہے۔