مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی ویب سائٹ ڈیلی میل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے بھیانک حملے میں بچ جانے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کروڑ پتی بن گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق ملالہ نے اپنی کتاب کی فروخت اور مختلف لیکچرز کے ذریعے 20 لاکھ پائونڈ سے زائد رقم بنا لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملالہ یوسف زئی کی سوانح عمری کے حقوق کے تحفظ کیلئے قائم کی جانے والی کمپنی سالار زئی لمیٹڈ کا ٹیکس ادائیگی سے قبل منافع 11 لاکھ پائونڈ بتایا گیا ہے ۔ ملالہ یوسف زئی اور ان کے والدین اس کمپنی کے شیئر ہولڈرز میں شامل ہیں اور گزشتہ برس اگست تک کمپنی کے بینک اکائونٹ میں 22 لاکھ پاؤنڈ موجود تھے۔ سالار زئی کمپنی کا قیام 2013 میں عمل میں لایا گیا تھا اور یہ ملالہ فنڈ کا بھی انتظام سنبھالتی ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں لڑکیوں کی سیکنڈری تک بحفاظت تعلیم کو یقینی بنانا ہے۔ واضح رہے کہ جب ملالہ یوسف زئی کی عمر 10 برس تھی تو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان نے لڑکیوں کو تعلیم کے حصول سے روکنے کی کوششیں شروع کردیں۔ملالہ یوسف زئی نے طالبان کی پابندی کو ماننے سے انکار کیا اور اسی جرم میں 2012 میں اسکول سے واپس آتے ہوئے وین کے اندر انہیں گولی ماری گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ بچ گئیں۔ اب ملالہ یوسف زئی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں جہاں وہ ایجبسٹن ہائی اسکول برائے خواتین میں زیر تعلیم ہیں۔
ذرائع کے مطابق وہابی دہشت گرد اسلام اور مسلمانوں کی بدنامی کا باعث بنے ہوئے ہیں جو سامراجی طاقتوں کے ایجنٹ ہیں اور جن کی سعودی عرب سرپرست کررہا ہے۔