پاکستان کے معروف اور ہر دلعزیز قوال اور نعت خواں شہید امجد صابری کو وہابی تکفیری دہشت گردوں نے رمضان المبارک کے مہینے میں بہیمانہ طور پر قتل کرکے پاکستان اور پاکستانی عوام کے خلاف کھلی جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردوسروس کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے معروف اور ہر دلعزیز قوال اور نعت خواں شہید امجد صابری کو وہابی تکفیری دہشت گردوں نے رمضان المبارک کے مہینے میں  بہیمانہ طور پر قتل کرکے پاکستان اور پاکستانی عوام کے خلاف کھلی جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔  امجد صابری 1976 میں پاکستان کے معروف قوال غلام فرید صابری کے گھر پیدا ہوئے۔ فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری کی جوڑی کی گائی ہوئی قوالیاں دنیا بھر میں ان کی شہرت کا باعث بنیں اور امجد صابری نے اپنے والد اور چچا کی گائی ہوئی بہت سی قوالیوں کو نئے سازوں کے ساتھ دور حاضر کے مطابق گا کرانھیں مزید مقبول بنانے میں اہم کردارادا کیا۔ ان میں “تاجدار حرم” اور “بھر دو جھولی” خاص طور پر نمایاں ہیں۔امجد صابری  کا تعلق صرف پاکستان سے ہی نہیں تھا بلکہ وہ ایک عالمی شخصیات تھے او انھیں عالمی سطح پر مقبولیت اور محبوبیت حاصل تھی لیکن وہابی تکفیریوں کی آنکھ میں ان کی یہ مقبولیت اور محبوبیت کھٹک رہی  تھی بالآخر وہابی تکفیریوں نے پاکستان کے اس عظیم ثقافتی انسان کو اپنی مجرمانہ اوربہیمانہ کارروائی کا نشانہ بنادیا ۔ وہابی تکفریوں کا امجد صابری پر حملہ درحقیقت پاکستان کی اسلامی ثقافت پر شدید ترین حملہ ہے وہابی دہشت گرد اس سے پہلے بھی پاکستانی عوام ، فوج  اور اقلیتوں کے خلاف آشکارا اور کھلے طور پر مجرمانہ حلے کرتے رہے ہیں جن میں  پشاور میں فوجی اسکول ، مسجدوں اور امامبارگاہوں پر حملے بھی شامل ہیں پشاور اسکول پرحملے میں وہابی دہشت گردوں نے 140 سے زائد معصوم بچوں کو اپنی مجرمانہ کارروائی کا نشانہ بنایا اور کئی درجن پاکستانی ماؤں کی آغوشوں کو اجاڑدیا۔ وہابی دہشت گرد اس سے قبل پاکستان کے وجود کے خلاف تھے اور اب وہ پاکستان کی ارضی سالمیت کے لئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے تحفظ پاکستان کے نام ریلیاں بھی نکالتے ہیں پاکستانی ذرائع کے مطابق وہابی کل بھی پاکستان کے دشمن تھے اور آج بھی پاکستان کے دشمن ہیں اور وہ آج پاکستانی اسلامی ثقافت کو ختم کرکے وہابی ثقافت کو پاکستانی قوم اور علاقائی اقوام پر مسلط کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اللہ تعالی ان کی تمام ناپاک کوششوں کو ناکام بنادےگا۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کو وہابی دہشت گردوں کو بے نقاب کرنا چاہیے اور طالبان کے سرپرستوں اور ان کے حامیوں کے خلاف جب تک کارروائی نہیں ہوتی تب تک پاکستان میں امجد صابری جیسے مظلوم افراد کا خون بہتا رہے گا اور وہابی دہشت گردی کا سلسلہ بھی جاری رہےگا۔ پاکستانی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان وہابی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو اسلام آباد ، لاہور اور کراچی میں بیٹھ کر طالبان دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں اور جن کے مدارس میں وہابی فکر کو پرورش دی جارہی ہے ان کے خلاف بھی کارروائی بہت ضروری ہے لیکن پاکستانی حکومت اصل دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز یا انھیں تحفظ فراہم کررہی ہےجن دہشت گرد رہنماؤں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ان میں ملا عبدالعزیز بھی شامل ہیں۔