حوزہ علمیہ قم کے ممتاز عالم دین اور مرجع آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی بحرینی حکومت کی طرف سے شہریت منسوخ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرینی حکام نے خود کو خطرناک بھنور میں گرا دیا ہے اور انھیں اس سلسلے میں سعودی عرب کی پشتپناہی حاصل ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق حوزہ علمیہ قم کے ممتاز عالم دین اور مرجع عالیقدر آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے بحرین کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی بحرینی حکومت کی طرف سے شہریت منسوخ کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحرینی حکام نے خود کو خطرناک بھنور میں گرا دیا ہے اور انھیں اس سلسلے میں سعودی عرب کی پشتپناہی حاصل ہے۔

انھوں نے کہا کہ  سعودی عرب کو یمن، شام اور عراق میں سخت ناکامی اور شکست کا سامنا ہے اور وہ اپنی شکست کو چھپانے کے لئے بحرین کے مظلوم شیعہ مسلمانوں کے خلاف سازش کررہا ہے۔

آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے کہا کہ اپنے شہریوں پر ظلم و ستم روا رکھنا غیر انسانی اور شیطانی عمل ہے۔ بحرینی عوام کے مظاہرے اپنے حقوق بحال کرنے کے لئے ہیں اور بحرینی حکومت کو چاہیے کہ وہ پرامن مظاہروں کو تشدد میں تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرے اور اسے سعودی عرب اور امریکہ کے فریب سے دور رہنا چاہیے۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے بحرینی حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے مؤمن اور پرہیزگار عالم دین شیخ عیسی قاسم کے خلاف گھناؤنی سازشوں کا بھر پور جواب دیں گے اور بحرینی حکومت کو ریڈ لائنیں عبور کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بحرین کے شیعہ اور سنی متحد اور ایک پلیٹ فارم پر ہیں البتہ سلفی وہابی تکفیریوں کا حساب جدا ہے جنھیں بحرینی اور سعودی حکومت کی سرپرستی اور پشتپناہی حاصل ہے اور جو عالم اسلام کی بدنامی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔