کراچی میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار طالبان دہشت گرد منیر احمد عرف مفتی صاحب نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔دہشت گرد نے وزیرستان میں فورسز پر حملے کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔


مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر کراچی میں پولیس کے ہاتھوں گرفتار طالبان دہشت گرد منیر احمد عرف مفتی صاحب نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔دہشت گرد نے وزیرستان میں فورسز پر حملے کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
 کالعدم تحریک طالبان کے گرفتار دہشت گرد منیر احمد عرف مفتی صاحب نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اسکے 18 اہم ساتھی حساس اداروں، رینجرز اور پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارے جاچکے ہیں۔

طالبان دہشت گرد کا شمار کالعدم تحریک طالبان کراچی کے سربراہ خان زمان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ملزم کے مطابق اس نےخان زمان محسود کے ساتھ وزیرستان سے اسلحہ چلانے کی ٹریننگ لی۔

ٹریننگ کے بعد ملزمان کراچی آگئےجہاں اس نے کراچی میں راجا تنویر کالونی میں رہائش اختیار کرلی۔ملزم نے وزیرستان کے کمانڈر حکیم اللہ محسود اور خان زمان محسود کے ساتھ  فورسز پر حملے کئے۔

بھتہ نہ ملنے پر ملزم کے ساتھی سجاد لنگڑا نے حنیف آفریدی نامی شخص کو قتل کیا۔ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ خان زمان خان محسود وزیرستان میں روپوش ہے اور وہیں سے نیٹ ورک چلا رہا ہے۔