مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ نشاندہی کے باوجود پاکستانی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی افغان صدرنے دعوی کیا کہ کوئٹہ میں موجود طالبان قیادت کے بارے میں پاکستانی قیادت کو دستاویزی ثبوت بھی فراہم کئے لیکن پھر بھی طالبان کے خلاف کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی گئی۔ افغان صدرنے ایک مرتبہ پاکستان پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور کہا کہ افغانستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کا پاکستان ذمہ دار ہے، پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ طالبان کی پشت پناہی کر رہی ہے۔
افغان صدرنے دعوی کیا کہ کوئٹہ میں موجود طالبان قیادت کے بارے میں پاکستانی قیادت کو دستاویزی ثبوت بھی فراہم کئے لیکن پھر بھی طالبان کے خلاف کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں اب بھی طالبان کے اہم کمانڈر موجود ہیں جو متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں ميں ملوث رہ چکے ہیں لیکن پاکستانی حکومت ان کے خلاف کارروائي کرنے سے گریز کررہی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 14 مئی 2016 - 00:32
افغان صدر اشرف غنی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ نشاندہی کے باوجود پاکستانی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی افغان صدرنے دعوی کیا کہ کوئٹہ میں موجود طالبان قیادت کے بارے میں پاکستانی قیادت کو دستاویزی ثبوت بھی فراہم کئے لیکن پھر بھی طالبان کے خلاف کوئی ٹھوس کاروائی نہیں کی گئی۔