مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس ٹریبیون کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزير اعظم نواز شریف کل ترکی کے ایک روزہ دورے پر روانہ ہورہے ہیں جہاں وہ ترک صدر اردوغان کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف ایک روزہ نجی دورے پر کل ترکی روانہ ہوں گے جہاں وہ ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ذاتی طور پر ملاقات بھی کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف ایک طویل عرصے سے صدر اردوغان کی اس حکمت عملی کے معترف ہیں جس کے تحت انہوں نے ترکی میں جمہوریت کو مضبوط کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے یہ قدم آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے بعد اٹھایا ہے جس میں جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم سے پانامہ پیپرزمعاملات حل کرنے پر زور دیا تھا۔ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کے معاملات نہ صرف قومی سلامتی کو متاثر کررہے ہیں بلکہ ملک کو درپیش اہم چیلنجز کے حل میں بھی حائل ہورہے ہیں۔
ادھر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی وزیرِ اعظم نواز شریف کے مستعفی ہونے پر زور دیا ہے جب کہ سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے جوابی خط وزارت قانون کو ارسال کردیا جس میں چیف جسٹس آف پاکستان انورظہیرجمالی کا کہنا ہے کہ ٹرمز آف ریفرنس کے حتمی فیصلے تک جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جاسکتا۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق دنیا کے کئی وزراء اعظم پانامہ لیکس الزامات کے بعد عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں لیکن پاکستان کے وزیر اعظم اس عہدے پر آخری دم تک باقی رہنے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔