نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنے ہی ملک کے وزیراعظم کو پانامہ لیکس پر ہونیوالی بحث کے دوران دخل اندازی کرنے پر پارلیمنٹ سے باہر نکال دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنے ہی ملک کے وزیراعظم کو پانامہ لیکس پر ہونیوالی بحث کے دوران دخل اندازی کرنے پر پارلیمنٹ سے باہر نکال دیا۔ اطلاعات کے مطابق نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈیوڈ کارٹر نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم جان کی کو خبردار کیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل نہ ڈالیں لیکن انہوں نے اس پر توجہ نہیں دی۔ اپنے ریمارکس میں ڈیوڈ کارٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پانامہ لیکس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں ہونیوالی بحث کے دوران وزیراعظم کو کئی بار خبردار کیا تھا کہ وہ کارروائی میں خلل ڈال رہے ہیں لیکن ان کی جانب سے اسے نظر انداز کیا گیا جس پر اسپیکر نے وزیراعظم کے ساتھ بھی کسی قسم کی رعایت نہ برتتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ سے باہر نکال دیا ۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈیوڈ کارٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ایوان کا حصہ ہیں اور وہ بھی پارلیمنٹ کے دوسرے اراکین سے مختلف نہیں لہٰذا ان کے ساتھ بھی دیگر اراکین جیسا رویہ اختیار کرنا چاہیے جب کہ میں نے وزیراعظم کو متعدد بار خاموش ہونے کا کہا لیکن انہوں میری بات پر کوئی توجہ نہیں دی۔