مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی حکومت کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اوسط عمر کے سفید فام امریکیوں میں خودکشی کرنے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ امریکی حکومت کی تیار کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکی شہریوں میں خود کشی کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ امریکی سرکاری ادارے سینٹر فار ڈیسسز کنٹرول اینڈ پری وینشن کی رپورٹ کے مطابق 2014 میں خود کشی کرنے والوں کی تعدا میں 1999 کے مقابلے میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے اس طرح گزشتہ 15 سال میں امریکہ میں خود کشی کرنے کے رجحان میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ سفید فام امریکیوں میں سب سے زیادہ ہے جب کہ خاص طور پر خودکشی کرنے والے لوگوں کی عمریں 45 سے 64 سال کے درمیان ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صرف 2014 میں 43 ہزار افراد نے خود کشی کی جس میں سے 14 ہزار افراد سفید فام اوسط عمر کے امریکی تھے جس کی کل تعداد سیاہ فام، ایشیائی اور پیسفیک آئی لینڈرز سے بھی دُگنی ہے، دوسرے الفاظ میں کہا جا سکتا ہے کہ امریکی آبادی کے 18 فیصد آبادی والے اوسط عمر کے افراد میں خودکشی کرنے والوں کی تعداد 33 فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد میں خود کشی کا بظاہر کوئی اہم سبب نظر نہیں آرہا ہے لیکن کہا جا سکتا ہے کہ مالی مسائل اس کی ایک وجہ ہوسکتے ہیں کیوں کہ 2007 سے 2009 کے درمیان امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار رہی جس کا اثر لوگوں کی معاشی زندگی پر پڑا اور جو لوگ معاشی طور پر کمزور تھے وہ ان مسائل کا سامنا نہ کرسکے جس کے سبب انہیں موت کا انتخاب کرنا پڑا۔