اجراء کی تاریخ: 7 اپریل 2016 - 00:33

ماہرین کی نئی تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی دل کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور دل کے شدید دورے سے متاثرہ قلب کو قوت پہنچاتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نئی تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی دل کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے اور دل کے شدید دورے سے متاثرہ قلب کو قوت پہنچاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق دنیا میں ہرسال 2 کروڑ سے زائد افراد دل کے دورے کا شکار ہوتے ہیں اور ان کا دل متاثر ہوجاتا ہے جو ٹھیک سے خون پمپ نہیں کرپاتا اور بقیہ زندگی میں بہت سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ یونیورسٹی آف لیڈز کے سائنسدانوں نے ایک مطالعہ کے بعد کہا ہے کہ وٹامن ڈی کی ایک خاص قسم کا ایک عرصے تک استعمال دل میں خون پمپ کرنے کی صلاحیت 30 سے 40 فیصد تک بڑھادیتا ہے۔

سائنسدانوں نے اس کے لیے سیکڑوں لوگوں پر تجربات کیے جن میں سے نصف کو وٹامن ڈی اور آدھے مریضوں کو وٹامن ڈی کے نام پر فرضی دوا (پلیسیبو) دی گئی۔ سائنسدانوں نے اپنی تحقیقات امریکن کالج آف کارڈیالوجی کی سالانہ میٹنگ میں پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے وٹامن ڈی کھانے کے بعد کارڈیئک الٹراساؤنڈ کے ذریعے مریضوں کے دل کا جائزہ لیا تو ان کے دل میں خون پمپ کرنے کی صلاحیت 26 سے 34 فیصد تک بڑھ گئی جب کہ جن لوگوں نے فرضی دوا کھائی تھی ان کے دل میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔

ماہرین کے مطابق جن لوگوں کا دل ہارٹ فیل کے قریب ہونے کی صورتحال کے بعد شدید کمزوری کا شکار ہوتا ہے ان میں وٹامن ڈی آئی سی ڈی فلبریٹر اور شاک دینے والے دیگر آلات کی ضرورت بھی کم ہوتی ہے۔ ماہرین کا ایک خیال ہے کہ وٹامن ڈی کیلشیئم کو ریگولیٹ کرتا ہے اور کیلشیئم دل کو پمپ کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور یہ پہلا ثبوت ہے کہ وٹامن ڈی تھری ہارٹ فیل ہونے والے مریضوں کی قلبی صحت پر گہرا اثر مرتب کرتا ہے۔ سورج کی روشنی جسم میں وٹامن ڈی بننے میں مدد دیتی ہے اور انڈے ، دودھ اور لحمیاتی مچھلیوں میں ان کی بہت بڑی مقدار موجود ہوتی ہیں اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صبح 10 سے 11 بجے دھوپ میں بیٹھا جائے تو بدن کو وٹامن ڈی تیار کرنے میں مدد ملتی ہے۔