مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ماہرین کے مطابق پھیپھڑوں، دماغ، گردوں اور ریڑھ کی ہڈی کو ناکارہ بناکر ہلاک کرنے والا مرض تپ دق ( ٹی بی) کا مؤثر علاج ہلدی کے استعمال سے ممکن ہے۔ پوری دنیا میں ٹی بی کا بیکٹیریا تیزی سے تبدیل ہوکر اہم ترین دواؤں سے بھی ختم نہیں ہورہا اور ہر سال پوری دنیا میں 10 سے 15 لاکھ افراد کو ہلاک کررہا ہے لیکن اب چین اور امریکہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ سخت جان ٹی بی کا علاج ہلدی کے ذریعہ ممکن ہے۔
ماہرین کے مطابق ہلدی کو رنگ دینے والا کیمیکل ہی ٹی بی کے جراثیم کو مؤثر طور پر ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، ہلدی میں پایا جانے والا سرکیومن ایک خاص جزو ہے جو اینٹی آکسیڈنٹس خواص رکھتا ہے اور یہ ٹی بی کے بیکٹیریا کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ میں ڈینور ویٹرن افیئرز میڈیکل سینٹر نے دریافت کیا ہے کہ سرکیومِن کامیابی سے خلیات میں ٹی بی کا بیکٹیریا ختم کرسکتا ہے جب کہ اس دریافت سے ٹی بی کی نئی اور بہتر دوا بنانے میں مدد مل سکے گی۔ میڈیکل سینٹر پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سرکیومن انسانی خلیات میں ٹی بی پھیلنے سے روکتا ہے۔