ماہرین کے مطابق نیند کی کمی کئی خوفناک نتائج کو جنم دیتی ہے لیکن نفسیاتی علاج کے علاوہ کئی اہم غذائیں بھی نیند کو بہتر بناسکتی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ماہرین کے مطابق نیند کی کمی کئی خوفناک نتائج کو جنم دیتی ہے لیکن نفسیاتی علاج کے علاوہ کئی اہم غذائیں بھی نیند کو بہتر بناسکتی ہیں۔

پروٹین:

گوشت، مچھلی، پھل، مغزیات اور پروٹین سے بھرپور دیگر اجزا نیند کو بہتر بناسکتے ہیں۔ غذائی ماہرین کے مطابق پروٹین والی خوراک میں امائنو ایسڈ، ٹرپٹوفین اور دیگر اجزا پائے جاتے ہیں جو اہم ہارمونز میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ ان ہارمونز میں میلاٹونن نیند کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔ اگر کسی خاتون کا وزن 50 کلوگرام ہے تو اسے روزانہ 40 گرام تک میلاٹونن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ہم اب بھی پروٹین کو نظر انداز کریں گے تو رات دیر تک جاگنے اور بار بار گھڑی دیکھنے کی تکلیف اٹھانا ہوگی۔

ناریل کا پانی:

شام میں ایک گلاس ٹھنڈا ناریل پانی پینے سے رات کو نیند بہتر آتی ہے کیونکہ اس میں موجود پوٹاشیئم، کیلشیئم، میگنیشیئم، فاسفورس اور سوڈیم اعصاب کو پرسکون، پٹھوں کو منظم اور بدن میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھتے ہیں۔ اگر ان میں سے کسی اہم معدن کی کمی ہوجائے تو نیند کے وقت پیروں میں کھلبلی اور بے چینی برقرار رہتی ہے۔

چیری:

چیری میں میلاٹونن کی تھوڑی بہت مقدار موجود ہوتی ہے۔ یہ ایک اہم ہارمون ہے جو نیند کو برقرار رکھتا ہے۔ نیند کے دورانیے کو برقرار رکھنے میں اس کا اہم کردار ہوتا ہے۔

زنک:

زنک یا جست سمندری خوراکوں، مغزیات اور پھلیوں میں پایا جاتا ہے۔ اہم ہارمونز کو برقرار رکھنے اور اس کی تبدیلی میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔  اس کےعلاوہ ہرے پتے والی سبزیوں میں پایا جانے والا میگنیشیئم بھی بہت اہمیت رکھتا ہے۔

ہربل چائے:

سبز چائے اور ہربل چائے میں موجود کئی اہم اجزا نیند کو پرسکون بناتے ہیں۔ ہربل چائے جسم میں گلائسن بنانے میں مدد دیتی ہے اور خواب آور ہے۔