مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لندن میں اپنے خطاب کے دوران مغربی ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مسلمانوں کے خلاف اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک میں اسلام کے خلاف غلط پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کوئی بھی ملک انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے مکمل طور پر پاک نہیں ہے۔ایرانی وزیر خارجہ شام ڈونر کانفرنس میں شرکت کےلئے لندن کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک یہ دعوی نہیں کرسکتا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے پاک اور صاف ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے سعودی عرب کی یمن اور بحرین میں براہ راست فوجی کارروائی اور شام اور عراق میں سرگرم داعش اور النصرہ دہشت گردوں کی حمایت سے عیاں ہے کہ سعودی عرب خطے میں کشیدگی پھیلا رہا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ منی کے المناک حادثے میں سعودی عرب کی کوتاہی اور غفلت سب پر واضح ہے اور سعودی حکومت نے حجاج کرام کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے ان کی آشکارا توہین کی منی حادثے میں سیکڑوں ایرانی حجاج سعودی عرب کی غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے لیکن اس عظیم حادثے کے باوجود ایران نے سعودی عرب سے سفارتی تعلقات ختم نہیں کئے لیکن سعودی سفارتخانہ پر حملے میں کسی بھی سعودی کو کوئی گزند اور نقصان نہیں پہنچا اور ایران نے خاطیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی لیکن سعودی عرب نے اس کو بہانہ بنا کر تعلقات ختم کردیئے۔
جواد ظریف نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں پائدار امن و صلح قائم کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے جبکہ ایران علاقہ میں پائدار امن و صلح قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔