مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد عالمی برادری کے ساتھ تعلقات کی راہیں ہموار ہوگئی ہیں ایران خطے میں کشیدگی کے بالکل خلاف ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایران روس اور ترکی کے درمیان جاری کشیدگي کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔ صدر نے کہا کہ ایران کے ترکی کے ساتھ بھی اچھے اور دوستانہ تعلقات ہیں اور روس کے ساتھ بھی تہران کے روابط اچھے ہیں لہذآ ایران دونوں دوست ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرےگا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ شام کے بحران کا حل فوجی نہیں ہے اور دہشت گردوں کے ذریعہ کسی ملک کی قانونی حکومت کو گرانا بہت بری بدعت ہے لہذا شام کا معاملہ دہشت گردوں کے بجائے شامی عوام کے حوالے کرنا چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اپنے ان دوستوں کو ہر گز فراموش نہیں کرےگا جنھوں نے مشکل وقت میں ایران کے ساتھ حق دوستی ادا کیا۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ بعض ممالک پڑوسی کے حقوق کی رعایت نہیں کررہے ہیں اور اگر انھوں نے ایران کے خلاف اپنی روش تبدیل نہ کی تو انھیں ایران کے ٹھوس اقدام کا سامنا کرنا پڑےگا۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کا جو منجمد پیسہ آزاد ہوا ہے اس کوغیرملکی اجناس کی خرید پر صرف نہیں کیا جائے گا بلکہ ایران کی توجہ پیداوار پر مرکوز ہے اور ایران اقتصادی شعبہ میں تیل پر انحصار کم کرنے کی پالیسی پر گامزن رہےگا۔