مہر خبررساں نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی ملک ترکی نے غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں گیس کا معاہدہ کرلیا ہے جبکہ اسرائيل پورے عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے بعض اسلامی ممالک کے رہنما حقیقت میں امریکہ اور صہیونیوں کے طرفدار ہیں جن میں ترکی اور سعودی عرب بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق ترکی نے بھی خود کو اسرائیل کےحوالے کردیا ہے ۔ ترکی نے اسرائیل کے ساتھ 1ارب 30کروڑ ڈالر مالیت کا گیس کا معاہدہ کر لیا ہے۔یہ معاہدہ اسرائیل اور ترکی کی توانائی فرمزاور اسرائیل ہی کی غیرملکی پارٹنر گیس کمپنی ایڈل ٹیک کے مابین طے پایا ہے۔ معاہدے کے مطابق ایڈل ٹیک اور ترک کمپنی زورلو انرجی ،اسرائیل کی لیوی ایتھن نیچرل گیس فیلڈ میں دو نئے انرجی پلانٹس لگائیں گی اور اس کے لیے افرادی قوت فراہم کریں گی۔ تینوں پارٹنرز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آئندہ 18سالوں میں اس گیس فیلڈ سے 6ارب کیوبک میٹر گیس نکالیں گے۔
اطلاعات کے مطابق ایران کے علاوہ تمام اسلامی ممالک نے فلسطینیوں کی حمایت عملی طور ترک کردی ہے اور اسرائیل کے ساتھ روابط مضبوط بنانے کے سلسلے میں اقدامات کئے جارہے ہیں حتی سعودی رعب یمن میں مسلمانوں کے خلاف جنگ میں اسرائیل اور امریکہ سے مدد حاصل کررہا ہے یہ حال تو ایسے اسلامی ملک کا ہے جس کا بادشاہ خادم الحرمین ہونے کا دعوی کررہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 2 فروری 2016 - 11:41
اسلامی ملک ترکی نے غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں گیس کا معاہدہ کرلیا ہے جبکہ اسرائيل پورے عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے بعض اسلامی ممالک کے رہنما حقیقت میں امریکہ اور صہیونیوں کے طرفدار ہیں جن میں ترکی اور سعودی عرب بھی شامل ہے۔