اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہمیں آج سکیورٹی اور دفاعی خدشہ نہیں بلکہ ثقافتی خدشہ ہے اور دشمن نے انقلاب اسلامی کی سرحدوں کو توڑنے کے لئے فوجی یلغار کے بجائے ثقافتی یلغارشروع کررکھی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سپاہ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کے سربراہ جنرل پاسدار محمد علی جعفری نے کہا ہے کہ ہمیں آج سکیورٹی اور دفاعی خدشہ نہیں بلکہ ثقافتی خدشہ ہے اور دشمن نے انقلاب اسلامی کی سرحدوں کو توڑنے کے لئے فوجی یلغار کے بجائے ثقافتی یلغارشروع کررکھی ہے۔

انھوں نے کہا کہ  رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بھی ثقافتی شعبہ میں دشمن کی یلغار کی طرف اشارہ کیا ہے اور دشمن آج اپنی پوری طاقت و توانائی اور تمام وسائل کے ساتھ  انقلاب اسلامی پر ضرب وارد کرنے کی کوشش کررہا ہے اور اس نے اس سلسلے میں ثقافتی شعبہ کا انتخاب کیا ہے۔

جنرل محمد علی جعفری نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی حفاظت اور اس کے اہداف کو آگے کی سمت بڑھانا ہمارے اصلی وظائف میں شامل ہے اور یہی ہمارا اصلی جہاد ہے۔

جنرل جعفری نے کہا کہ ہمیں انقلاب اسلامی کی سرحدوں کو پر رنگ کرنا چاہیے اور انقلاب اسلامی کی سیاسی، ثقافتی، اقتصادی سرحدوں اور اسلام کی عزت و عظمت کی حفاظت کے سلسلے میں اپنی تمام توانائیوں سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔

جنرل جعفری نے کہا کہ آج ہماری جنگ ثقافتی محاذ پر جاری ہے اور ہمیں اس محاذ پر اپنے اہداف تک پہنچنے کے لئے بھر پور تلاش و کوشش کی ضرورت ہے ہمیں آج سکیورٹی اور دفاعی خدشہ نہیں بلکہ ثقافتی خدشہ ہے دشمن ثقافت کے ذریعہ ہمارے اردگرد کے ماحول اور ہمارے گھروں تک پہنچ گیا ہے اور ثقافتی لڑائی میں ہمیں دشمن کو پسپا کرنا ہے اور دشمن کو پسپا کرنے کے لئے ہمیں قرآن مجید اور اہلبیت (ع) کی تعلیمات بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔