مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے ہندوستان کے شہر پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے بعد پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دفاتر سیل کردیئے ہیں اور پاکستان نے تحقیقاتی ٹیم ہندوستان بھیجنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نواز شریف کی زیر صدارت عسکری اور سیاسی قیادت کا ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کی تحقیقات میں دہشت گرد و کالعدم تنظیم جیش محمد کے کئی افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی.اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کے علاوہ وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف شریک ہوئے۔اجلاس میں پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پٹھان کوٹ ایئربیس حملے سے متعلق تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور حملے کی تحقیقات کے لیے کالعدم تنظیم جیش محمد کے کئی افراد گرفتار کرکے تنظیم کے کئی دفاتر سیل کر دیئے گئے ہیں.اجلاس میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ بھیجنے اور ہندوستانی حکومت کے ساتھ مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا۔وزیراعظم کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہندوستان کے ساتھ دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور دیگر امور پر رابطہ برقرار رکھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق جیش محمد نے پٹھان کوٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
اجراء کی تاریخ: 13 جنوری 2016 - 16:06
پاکستان نے ہندوستان کے شہر پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کے بعد پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دفاتر سیل کردیئے ہیں اور پاکستان نے تحقیقاتی ٹیم ہندوستان بھیجنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔