عالمی سطح پر سعودی حکومت کی طرف سے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ نمر اور ان کے ہمراہ 46 افراد کے سفاکانہ اور بہیمانہ قتل عام کی شدید مذمت اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے سوئٹزر لینڈ کی وزارت خارجہ نے بھی سعودیہ حکومت کی طرف سے بہیمانہ قتل عام پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئےاسے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قراردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی سطح پر سعودی حکومت کی طرف سے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ نمر اور ان کے ہمراہ 46 افراد کے سفاکانہ اور بہیمانہ قتل عام کی شدید مذمت اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے سوئٹزر لینڈ کی وزارت خارجہ نے بھی سعودیہ  حکومت کی طرف سے بہیمانہ قتل عام پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئےاسے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قراردیا ہے۔
سوئٹزر لینڈ کی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ سعودی مندوب کو طلب کیا گیا اور کسی بھی طرح کے حالات میں سزائے موت کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ اپنے ایک بیان میں سوئس وزارت خارجہ نے کہاکہ ”اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کوپھانسیوں پر لٹکانے سے کشیدگی بڑھتی ہے، اب تک کئی لوگ دنیا کے اس خطے میں اس کشیدگی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں“۔سوئٹزرلینڈ نے اشتعال انگیزی سے بچنے اورکشیدگی کم کرنے کے لیے ہر ممکنہ کاوش کرنے پر زور دیا۔
سوئٹزرلینڈ کا بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیاہے جب سعودی عرب نے شیعہ عالم نمر النمر سمیت 47افراد کو موت کی سزادیدی جس کے بعد ایران سمیت دنیا بھر میں سعودی عرب کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہوگیا ۔تہران میں مشتعل افراد کےسعودی سفارتخانے پر حملے کے بعد سعودی عرب نے ایران سے سفارتی وتجارتی تعلقات کے خاتمے کا اعلان کردیا۔ لیکن سکیورٹی ذرائع کے مطابق سعودی سفارتخانہ میں آگ لگنے کے واقعہ کی ابتدائی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سفارتخانہ میں آگ اندر سے لگائی اور سفارتخانہ میں آگ کے واقعہ کو سعودی عرب کے سوچے سمجھے منصوبہ کا حصہ بتایا جارہا ہے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اپنے سنگين جرائم کو سفارتی تعلقات ختم کرکے چھپا نہیں سکتا اور سعودی عرب کے بھیانک جرائم کا سلسلہ افغانستان سے لیکر یمن تک پھیلا ہوا ہے۔