اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی ، علماء اوراسلامی دانشوروں کی موجودگی میں عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی ، علماء اوراسلامی دانشوروں کی موجودگی میں عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔ کانفرنس کے آغاز میں مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سکریٹری آیت اللہ محسن اراکی نے عالم اسلام کو درپیش تین اہم چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو آج  اسلامی ممالک کے اہم مراکز میں دشمن کے نفوذ ، اسلامی مذاہب کے درمیان دشمن کی طرف سے تفرقہ اور اسلامی ممالک و اقوام میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں اورچیلنجوں کا سامنا ہے۔

آیت اللہ اراکی نے کہا کہ آج کے اس عظيم اجتماع میں ہم عالم اسلام کو در پیش مشکلات کو حل کرنے یا انھیں کم کرنے کے سلسلے میں عملی کوششوں  کے سلسلے میں اہم فیصلے کرسکتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ آج اسلامی ممالک کے اہم مراکز سے دشمن نے مسئلہ فلسطین کو محو کرادیا ہے اور اکثر اسلامی ممالک کی مسئلہ فلسطین پر کوئی توجہ نہیں اور دشمن نے اسلامی ممالک کو دہشت گردی اور دیگر مسائل میں الجھا کر رکھ  دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کی سربلندی اور سرافرازی باہمی اتحاد اور یکجہتی میں مضمر ہے۔