پاکستان کے قبائلی علاقہ کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنا کے بازار میں وہابی دہشت گردوں کے بم دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے ہیں دھماکہ شیعہ نشیں علاقہ میں ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقہ کرم ایجنسی میں پاراچنا کے بازار میں وہابی دہشت گردوں کے بم دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے ہیں دھماکہ شیعہ نشیں علاقہ میں ہوا ہے۔ تعطیل کے باعث بازار میں عمومی دنوں سے زیادہ لوگ تھے جس کے باعث حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا جبکہ فوری طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہ ہوسکی۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور واقعے کی تفتیش شروع کردی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پارا چنار دھماکے کی شدید مذمت کی، انہوں نے دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا جبکہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں ہے۔وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے اس کی رپورٹ طلب کی۔ پشاور میں اسلامیہ کالج میں تقریب سے خطاب میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو چکی ہے. پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور دیگر رہنماؤں نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں وہابی دہشت گرد ،پاکستانی فوج، اہلسنت اور شیعہ مسلمانوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بناتے رہتے ہیں وہابی طرز فکر کے لوگ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کررہےہیں اور پاکستنای حکومت وہابی دہشت گردوں کے سرغنوں کو گرفتار کرنے میں بالکل قاصر اور عاجز نظر آتی ہے دہشت گردوں کے سرغنوں کو جب تک کیف رکردار تک نہیں پنہچایا جائے گا تک تک پاکستان سے دہشت گرد کا خآتمہ ممکن نہیں جبکہ دہشت گردوں کے سرغنوں میں ملا عبدالعزیز بھی شامل ہیں۔