مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تہران کے خطیب جمعہ کاظم صدیقی نے شام کےبحران کا ذکرکرتے ہوئےکہاکہ دہشت گردوں اور ان کے علاقائی اور عالمی حامیوں کے خلاف شام کے صدر بشاراسد اور اس ملک کے عوام اور فوج کی دلیرانہ جنگ قابل ستائش ہے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں شام کے عوام کی استقامت نے شام کے دشمنوں منجملہ رجعت پسند عرب حکومتوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا ہے کہا کہ شام میں داعش، جبہتہ النصرہ اور دیگر تکفیری گروہوں کے خلاف جنگ اس وقت تک جاری رہنی چاہئے جب تک دہشت گردوں کا شام اور علاقے سے صفایا نہیں ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر زوردیتاہے کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ خود اس کےملک کے عوام ہی کریں جس میں بیرونی طاقت کی کوئی مداخلت نہ ہو - ان کا کہنا تھاکہ ایران دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور اس ملک میں آزادانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے شام کے عوام کی مدد کرنے میں کوئی دریغ نہیں کرے گا۔ انہوں نے افغانستان میں داعش کے ہاتھوں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کا سر اس جرم میں قلم کیا گیاہے کہ وہ شیعہ تھے اور افغان حکومت نے بھی اس قتل عام کے ذمہ داروں کو پکڑنے کےلئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔ تہران کے خطیب جمعہ نے یمن میں سعودی عرب کی جانب سے نمائشی طور پر انجام پانے والی انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ذریعے آل سعود حکومت کی تعریف کرنے کے اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی حیرت کی بات ہے کہ جو حکومت پچھلے آٹھ مہینے سے یمن کے عوام کا قتل عام کررہی ہے اور یمن کی بنیادی شہری تنصیبات کو تباہ و برباد کرچکی ہو اس کے نمائشی اقدام کی تعریف کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یمن پر سعودی عرب کا وحشیانہ حملہ آل سعود حکومت کی کمزوری کو ظاہرکرتا ہے- انہوں نے کہا جس حکومت کے پاس طاقت نہیں ہوتی وہ اپنی بقا کے لئے دوسروں پر ظلم کرتی اور لوگوں کا قتل عام کرتی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 13 نومبر 2015 - 19:48
تہران کے خطیب جمعہ کاظم صدیقی نے شام کےبحران کا ذکرکرتے ہوئےکہاکہ دہشت گردوں اور ان کے علاقائی اور عالمی حامیوں کے خلاف شام کے صدر بشاراسد اور اس ملک کے عوام اور فوج کی دلیرانہ جنگ قابل ستائش ہے۔