مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ اختلاف رائے کی وجہ سے کسی پر تشدد یا کسی کو قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں، مذہب ہر شخص کا ذاتی معاملہ ہے، جس میں ریاست بھی مداخلت نہیں کرسکتی۔ نئی دلی میں پنڈت جواہر لعل نہرو کی 125 ویں سال گرہ کی تقریب سے خطاب کرتے من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ پوری قوم اظہار رائے کی آزادی کے خلاف پرتشدد واقعات پر تشویش میں مبتلا ہے۔ اختلافی آواز کو دبانا بھارت کی معیشت کے لیے خطرناک ہوگا۔ سیکولرازم بھارتی آئین کی روح ہے، جو تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 6 نومبر 2015 - 16:32
سابق بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ اختلاف رائے کی وجہ سے کسی پر تشدد یا کسی کو قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں، مذہب ہر شخص کا ذاتی معاملہ ہے، جس میں ریاست بھی مداخلت نہیں کرسکتی۔