مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات امریکی مداخلت اور نفوذ کے مساوی ہیں اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔
جنرل جعفری نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ کچھ لوگ ملک کے اندر امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کررہے ہیں جبکہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات سے ایران کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ امریکہ مذاکرات کے ذریعہ ایران کے اندر مداخلت اور نفوذ پیدا کرنے کوشش کرےگا۔
جنرل جعفری نے قرآن مجید کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے اللہ تعالی کے انبیاء (ع) کے ساتھ استقامت اور پائداری کا مظاہرہ کیا اللہ تعالی ان کی تعریف اور تقدیر بیان کررہا ہے لیکن جن لوگوں نے اللہ کی راہ میں سستی اور غفلت سے کام لیا اور کفار و دشمنوں کی اطاعت اور پیروی کی اللہ تعالی ان کی سرزنش کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی قوم اپنے اسلامی ، انقلابی اور انسانی اصولوں سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی اور ایران کبھی بھی بڑے شیطان کے ساتھ مذاکرات نہیں کرےگا اور ایرانی قوم ولی فقیہ اور رہبرم معظم انقلاب اسلامی کی ہدایات کی روشنی میں اپنے اعلی اہداف کی جانب گامزن رہےگی۔
انھوں نے یمن کے مظلوم اور نہتے عوام پر دس ممالک کی یلغار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران یمنی عوام کی حمایت میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرےگا اور مظلوم اقوام کی حمایت اسلامی جمہوریہ ایران کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے اور ہم جس اصول کے تحت فلسطینیوں کی حمایت کررہے ہیں اسی اصول کے تحت ہم یمنی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔