مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسپین کے سمندری محافظوں نے رواں سال کے دس ماہ کے دوران 1600تارکین وطن کو سمندری لہروں سے بچایا ہے۔ ہسپانوی ریڈ کراس کے حکام کے مطابق اسپین کے دو علاقے سیوتا اور ملیحہ کے ساحلی علاقے مراکش اور دیگر افریقی ممالک سے آٓنےوالے امیگرانٹس کے لئے داخلے کا محفوظ راستہ سمجھے جاتے ہیں تاہم 15افریقی ممالک سے آنے والے تارک وطن 2014 میں سیوتا کے علاقے سے اسپین میں داخل ہونے کی کوشش میں سمندری لہروں نذر ہو کر لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اس حادثے کی وجہ ہسپانوی پولیس کی جانب سے ان غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے لئے برسائی گئیں ربڑ کی گولیاں تھیں۔ دوسری طرف گذشتہ روز بہتر مستقبل کی آس لے کر افریقہ سے نکلنے والے تارکین وطن کی کشتی کو ہسپانوی کوسٹ گارڈز نے بچالیا لیکن براعظم افریقہ سے تارکین وطن کو لانے والی اس کشتی کو دس فٹ اونچی ایک لہر نے الٹا دیا جس سے کشتی میں سوار افریقی ملک گنی کا ایک نوجوان سمندری لہروں کی نذر ہو گیا۔ یہ حادثہ اسپین کے علاقے سیوتا کی سمندری حدود میں پیش آیا۔
اجراء کی تاریخ: 31 اکتوبر 2015 - 17:40
اسپین کے سمندری محافظوں نے رواں سال کے دس ماہ کے دوران 1600تارکین وطن کو سمندری لہروں سے بچایا ہے۔