سلووینیا نے یورپی یونین کے رکن ممالک اور عالمی امدادی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ تارکینِ وطن کے بحران سے نمٹنے کے معاملے میں اس کی مدد کریں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سلووینیا نے یورپی یونین کے رکن ممالک اور عالمی امدادی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ تارکینِ وطن کے بحران سے نمٹنے کے معاملے میں اس کی مدد کریں۔ سلووینیا کی حکومت نے شمالی یورپ میں آسٹریا اور جرمنی جانے کے خواہشمند ہزاروں پناہ گزینوں کی ملک میں آمد کو ملک پر ایک غیر متناسب بوجھ قرار دیا ہے، حکومتی ترجمان نے کہاکہ 20 لاکھ آبادی والے ایک ملک سے اس مسئلے سے تنہا نمٹنے کی توقع رکھنا درست نہیں جبکہ اس سے کہیں بڑے ملک اس سلسلے میں ناکام رہے ہیں
منگل کی صبح ملک کے وزیراعظم میرو سیرر نے اپنے بیان میں کہا کہ سرحد پرفوج کی تعیناتی کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی ہنگامی حالت نافذ ہے۔سلووینیا میں گذشتہ تین روز کے دوران تارکینِ وطن کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور حکام کے مطابق پیر کو سلووینیا میں آٹھ ہزار سے زائد تارکینِ وطن داخل ہوئے جن میں سے دو ہزار نے آسٹریا کی جانب پیش قدمی کی۔