پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف 7 روزہ سرکاری دورے پرپھر امریکہ جارہے ہیں نواز شریف کے دورہ امریکہ پرصرف ٹکٹوں پر 50 کروڑ روپےکاخرچہ آرہا ہے جو قومی خزانہ کو برداشت کرنا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف 7 روزہ سرکاری دورے پردوبارہ  امریکہ روانہ ہوں گے حکومت نے پی آئی اے سے بوئنگ 777 طیارہ لینے کا فیصلہ کیا جس میں مجموعی طور پر 320 مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے لیکن پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے طیارے میں خصوصی طور پر 12 مزید نشستیں لگائی گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق  اس یاترا سے صرف سفری اخراجات کی مد میں قومی خزانے کو 50 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑ ے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مجوزہ دورہ امریکہ کے لئے حکومت نے پی آئی اے سے بوئنگ 777 طیارہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں مجموعی طور پر 320 مسافروں کی گنجائش ہوتی ہے لیکن پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے طیارے میں خصوصی طور پر 12 مزید نشستیں لگائی گئی ہیں۔وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ کے لئے پی آئی اے کا طیارہ 5 روز قبل ہی آپریشن سے نکال لیا ہے جب کہ کسی تیکنیکی خرابی کی صورت میں ایک طیارہ بیک اپ کے طور پر بھی رکھا گیا ہے۔اگر اخراجات کا تخمینہ لگایا جائے تو امریکہ جانے کے لئے ایک فرد کا ون وے ٹکٹ ڈیڑھ لاکھ روپے بنتا ہے اور اس حساب سے اگر 12 روز کے لئے 330 افراد کے ریٹرن ٹکٹ کا تخمینہ ڈھائی لاکھ روپے لگایا جائے تو یہ رقم 49 کروڑ50 لاک روپے بن جاتی ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم اور ان کی فوج در موج کے قیام و طعام کے اخراجات علیحدہ ہیں۔واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف 17 سے 23 اکتوبر تک براستہ برطانیہ امریکہ کا دورہ کریں گے جب کہ انھوں نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے ان دونوں ممالک کا دورہ کیا تھا۔ یہ بھی یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی جنرل اسمبلی کی 16 منٹ کی تقریر پر 15 کروڑ روپے کے اخراجات آئے تھے۔بعض ذرائع کے مطابق یہ خرچہ شاید سعودی عرب کے ہدیہ سے ادا کیا جائے گا۔