مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ الزائمر کے بارے میں ایک ریسرچ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ الزائمر کی بیماری ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل بھی ہوسکتی ہے۔ الزائمرکی ابتدا عمر کے 40 ویں یا50 ویں سال سے ہوتی ہے ، اس بیماری کی ابتدا بہت ہی سست روی سے ہوتی ہے اور بڑھتے بڑھتے خطرناک صورت اختیار کرجاتی ہے۔
شروع میں الزائمر کے مریض کو حالیہ واقعات یاد رکھنے میں دقت ہوتی ہے۔ جب کہ دوسری علامات میں موڈ کی تبدیلی ، اپنے آپ سے لاتعلقی ، اور رویے کے مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی کالج لندن میں ہونے والی ایک ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ ایسا بالکل ممکن ہے کہ الزائمر کے مریض کے استعمال شدہ آلات کے ذریعے خون کی منتقلی ، برین سرجری یا دانتوں کی سرجری جیسے روٹ کنال وغیرہ اس بیماری کو دوسرے انسان میں منتقل کرسکتی ہے۔
اگرچہ یہ ریسرچ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے ، لیکن اس نے الزائمر کے چھوت کی بیماری ہونے کے حوالے سے جدید سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 14 ستمبر 2015 - 00:10
الزائمر کے بارے میں ایک ریسرچ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ الزائمر کی بیماری ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل بھی ہوسکتی ہے۔