مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستنا کے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہم جیلوں، ہتھکڑیوں اور صعوبتوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں تاہم ایسی حرکتیں کرنے والے اپنی فکر کریں۔
گیلانی نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور مقدمات سے بھاگنے والے نہیں، آئندہ بھی عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ایف آئی اے نے 2 دن پہلے ملتان میں میرے گھر کے ملازمین کو ہراساں کیا لیکن ہم جیلوں، ہتھکڑیوں اور صعوبتوں سے نہیں گھبراتے، جو اس طرح کی حرکتیں کر رہے ہیں وہ اپنی فکر کریں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جس وقت میثاق جمہوریت ہوا تواس وقت میں جیل میں تھا، وہیں اس حوالے سے سنا اور فیصلے کو خوش آئند کہا، میثاق جمہوریت کے جس 15 فیصد حصے پر عمل نہیں کیا گیا اگر اس پر حکومت عمل کرنا چاہے تو پیپلز پارٹی تعاون کے لئے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں تو اس سے کسی کو بھی مشکل نہیں ہوگی۔
صوبہ پنجاب کے سابق گورنر لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب نے جو فہرست عدالت میں پیش کی ہے اس میں سب سے پہلا نام وزیر اعظم نواز شریف اور اس کے بعد ان کے بھائی اور پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف اور اس کے بعد اسحاق ڈار کا نام ہے، نیب سب کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے۔ کھوسہ نے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف جو کیسز کھولے گئے وہ 17 سال پرانے اور من گھڑت ہیں۔