مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر ہونے والے خود کش حملے میں 8 افراد ہلاک جب کہ وزیر داخلہ سمیت متعدد افراد کے زخمی ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ اٹک میں اپنے گاؤں شادی خان میں اپنے گھر سے متصل ڈیرے پر علاقہ مکینوں کے مسائل سن رہے تھے کہ خود کش حملہ آور نے خود کو ان کے ڈیرے پر پہنچ کر اڑا دیا جس کے نتیجے میں پوری عمارت زمیں بوس ہو گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں اور لوگوں کو ملبے سے نکالنے کا کام جاری ہے۔
کمشنر راولپنڈی زاہد سعید نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر داخلہ پنجاب کے ڈیرے پر خود کش حملہ ہوا جس کے باعث پوری عمارت زمیں بوس ہو گئی، ملبے سے 8 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، اب تک جن افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں ان میں علاقے کے ڈی ایس پی شوکت شاہ بھی شامل ہیں۔ادھر اٹک سمیت راولپنڈی اور اسلام آباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ وفاقی حکومت نے زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کے لئے ہیلی کاپٹربھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ جنوبی پنجاب میں وہابی دہشت گرد اور کالعدم تنظیموں کے خلاف سرگرمیوں میں پیش پیش تھے اور حساس اداروں نے بھی اپنی رپورٹس میں ان پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔