افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دارالحکومت کابل میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم 56 افراد کے ہلاک ہونے کے بعد پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں امن کی امید تھی تاہم ہمیں پاکستان کی جانب سے جنگ کے پیغامات مل رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دارالحکومت کابل میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم 56 افراد کے ہلاک ہونے کے بعد پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں امن کی امید تھی تاہم ہمیں پاکستان کی جانب سے جنگ کے پیغامات مل رہے ہیں۔ اشرف غنی نےکہا کہ پچھلے کچھ دنوں کے دوران پتہ چلا ہے کہ پاکستان میں موجود بم بنانے والی فیکٹریاں اور ٹریننگ کیمپ ابھی بھی اتنے ہی سرگرم ہیں جتنے پہلے تھے۔ افغان صدر نے کہا کہ اگر پاکستنا نے وہابی دہشت گردوں کی مدد جاری رکھی تو وہ پاکستان سے سفارتی تعلقات توڑ دیں گے۔