اجراء کی تاریخ: 6 جولائی 2015 - 03:04

ترکی کے حکام نے ایک 46 سالہ ترک باشندے کو غلطی سے مردہ قرار دے دیا جس کے بعد سے وہ گزشتہ دس سال سے صرف یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ وہ زندہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترکی اور غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے حکام نے ایک 46 سالہ ترک باشندے کو غلطی سے مردہ قرار دے دیا جس کے بعد سے وہ گزشتہ دس سال سے صرف یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ وہ زندہ ہے۔ ترکی کےارضروم صوبے کے رہائشی سینان ایوکی کو مرگی کی بیماری کی تشخیص کے بعد 2003 میں قبل ازوقت ریٹائرمنٹ پر مجبور کردیا گیا تھا۔بعد میں جب انہوں نے اپنی پینشن حاصل کرنے کی کوشش کی تو انہیں پتہ چلا کہ ترکی کے سوشل سکیورٹی فنڈ نے انہیں 2004 میں مردہ تصور کرلیا تھا۔ مجھے بتایا گیا کہ میں مرچکا ہوں جبکہ میں تو زندہ ہوں۔ دس سال تک قانونی جنگ کے بعد سینان آخرکار حکام کو ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ وہ زندہ ہیں تاہم انہیں ابھی بھی ان سالوں میں جمع ہوئی تنخواہ کی فراہمی اور معذوری کے وظائف ملنے میں انہیں دشواری کا سامنا ہے۔اس نے روتے ہوئے کہا کہ 'مجھے اب کیا کرنا پڑے گا؟ میں نے ثابت کردیا ہے کہ میں زندہ ہوں کیا اب میں اپنا ہاتھ یا پیر کاٹ کر بتاؤں کہ میں معذور ہوں؟'اس نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے انہیں مردہ قرار دیا ان کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔