مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی محکمہ بجلی کےحکام نے ایک دکاندار کو ساڑھے 55 کروڑ روپے کا ایک ماہ کا بل بھیج کرسب کو حیران کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے علاقے کادرو میں کرشنا پرساد نامی ایک شخص اپنے گھر کے نیچے کریانے کی دکان چلاتا ہے، جس کی دکان میں 2 ایئر کنڈیشن، ایک ریفریجریٹر، 2 انرجی سیور، 3 پنکھے اور ایک انورٹر ہیں۔ گزشتہ ماہ اسے 9 ہزار 736 روپے کا بل موصول ہوا تھا تاہم رواں ماہ تو بجلی کی تقسیم کار کمپنی نے اسے 55 کروڑ 49 لاکھ 88 ہزار سے زائد کا بل بھجوا دیا۔ بل میں درج اعداد و شنمار کے مطابق کرشنا نے ایک ماہ میں 9 کروڑ 90 لاکھ یونٹ بجلی استعمال کی۔ اگر اس نے یکم جون تک بل ادا نہ کیا تو اس کی بجلی منقطع کردی جائے گی۔
بجلی کا بل دیکھ کر کرشنا کی والدہ کی حالت بگڑ گئی اور انہیں فوری طور پر اسپتال لے جانا پڑگیا جہاں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ذہنی صدمے کے باعث ان کا بلڈ پریشر بہت بڑھ گیا تھا جس سے انہیں دل کے دورے کا خطرہ تھا تاہم اب ان کی حالت بہتر ہے۔ کرشنا پرساد کا کہنا ہے کہ جھاڑ کھنڈ اسٹیٹ الیکٹریسٹی بورڈ نے جو بل بھیجا ہے اس کے مطابق وہ کوئی کریانے کی دکان نہیں بلکہ ایک عظیم الشان اسٹیئل مل چلارہا ہے اور انہوں نے یہ بل اس وقت بھیجا ہے جب دن میں کم از کم 7 گھنٹے بجلی نہیں ہوتی۔ اس بل کی وجہ سے ان کی والدہ کی طبیعت خراب ہوئی جس کی وجہ سے وہ متعلقہ حکام کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔
ادھرجھاڑ کھنڈ اسٹیٹ الیکٹریسٹی بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ کرشنا پرساد کو بھجوائے گئے بل کی وجہ کمپیوٹر سافٹ وئیر کی خرابی تھا، درحقیقت ان کا بل 10 ہزار روپے تھا۔