مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق المقدس کے ایک بزرگ مرجع آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے مسلمانوں کے خلاف آل سعود کے بھیانک ،سنگين اور وحشیانہ جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں مسجد میں نمازیوں کا مخفیانہ اور بزدلانہ طور پر قتل عام اس بات کا مظہر ہے کہ وہابی بنی امیہ اور یزید کے راستے پر گامزن ہیں جبکہ آل سعود اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے سے عاجز اور قاصر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قطیف میں امام علی (ع) مسجد میں اور دمام میں امام حسین (ع) مسجد میں وہابیوں کے خودکش حملے اس بات کی علامت ہیں کہ وہابی اسلام کے بجائے بنی امیہ اور یزید و معاویہ کے نقش قدم پر گامزن ہیں۔ آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے کہا کہ ان خودکش حملوں کے ذمہ دار وہ وہابی مفتی ہیں جو اپنی کتابوں اور اپنے دروس میں شیعوں کو کافر قراردیتے ہیں۔ انھوں کہا کہ سعودی عرب یمن میں بھیانک جرائم کا ارتکاب کرسکتا ہے لیکن اپنے شہریوں اور حجاز میں رہنے والے شیعہ مسلمانوں کی حفاظت کرنے سے عاجز ہے ۔ انھوں نے کہا کہ داعش اور آل سعود میں کوئی فرق نہیں ہے داعش دہشت گرد تنظیم مسلمانوں کے خلاف آل سعود کے بھیانک منصوبوں کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔