مہر نیوز/ 8 مئی / 2015 ء : برطانیہ میں عام انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 650 میں سے 540 نشستوں کے نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے جس کے مطابق کنزرویٹو پارٹی نے 245 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ اس کی روایتی حریف لیبر پارٹی 212 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں عام انتخابات کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 650 میں سے 540 نشستوں کے نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے جس کے مطابق کنزرویٹو پارٹی نے 245 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ اس کی روایتی حریف لیبر پارٹی 212 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔برطانوی دارالعوام کے 650 ارکان کے انتخاب کے لیے ہونے والی ووٹنگ کا عمل  کل مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے رات 10 بجے تک جاری رہا، اب تک 540 نشستوں کے نتائج سامنے آگئے جس کے مطابق کنزرویٹو پارٹی نے 245 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ اس کی روایتی حریف لیبر پارٹی 212 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے اور دیگر جماعتوں میں نیشنل اسکاٹس پارٹی نے 55، لبرل ڈیموکریٹک نے 6 اور یو کے انڈی پینڈنٹ نے ایک نشست حاصل کی۔ انتخابات میں 5 کروڑ ووٹرز کے لئے ملک بھر میں اسکولوں، سماجی مراکز اور گرجا گھروں کے علاوہ نجی املاک میں 50 ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے۔ اس کے علاوہ برطانیہ میں عوام آن لائن ووٹ ڈالنے کے لیے بھی رجسٹر ہوئے۔ مبصرین کی جانب سے اب تک کئے جائزوں کے مطابق برطانیہ میں اس مرتبہ بھی معلق پارلیمنٹ کے وجود میں آنے کے قوی امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں۔ کسی ایک جماعت کے اکثریت حاصل کرنے کے امکانات نہیں۔ انتخابی نتائج برطانیہ کی 2 بڑی سیاسی جماعتوں میں سے کسی ایک کو چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت قائم کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔ایگزٹ پول کے مطابق کنزرویٹوپارٹی316نشستوں کےساتھ پہلے، لیبرپارٹی239نشستوں کےساتھ دوسرےاورایس این پی58نشستوں کےساتھ تیسرے جب کہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی10نشستوں کےساتھ چوتھےاوریوکیپ 2 نشستوں کےساتھ پانچویں نمبرپرآسکتی ہے۔