مہر نیوز/ 7 مئی / 2015 ء : اسلامی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہابیت اور تکفیری سوچ پاکستان اور عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے وہابیت اور تکفیری سوچ عالمی سامراجی طاقتوں کی پیداوار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مبصرین کا کہنا ہے کہ وہابیت اور تکفیری سوچ پاکستان اور عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے وہابیت اور تکفیری سوچ عالمی سامراجی طاقتوں کی پیداوار ہے۔

پاکستانی مبصرین کے مطابق پاکستان میں قیام امن کیلئے دہشت گردوں کی مدد کرنے والے تمام مراکز،مدارس اور عناصرکے خلاف آپریشن کیا جائے۔ وہابی مدارس جو طالبان دہشت گردوں کے حامی اور مددگار ہیں ان کے خلاف ٹھوس کارروائی ہونی چاہیے طالبان ک حامی کھلے عام سڑکوں پر گشت کررہے ہیں کراچی سمیت صوبہ بھر میں دہشتگردوں کے دفاتر کھلے ہوئے ہیں اور دہشتگردوں کے رہنما ؤں کووفاقی و صوبائی سطح پر مکمل تحفظ حاصل ہے۔ پاکستان میں سنی اور شیعہ مکاتب فکر کے مبصرین وہابیوں اور دیوبندیوں کو پاکستان اور عالم اسلام کے لغے بہت بڑا خطرہ قراردے رہے ہیں اور وہابی فکر کو سامراجی فکر کا عکاس قراردے رہے ہیں۔ وہابی فکر اور دہشت گردی کی جڑیں سعودی عرب میں ہیں سعودی عرب پہلے دہشت گردوں کی حمایت کررہا تھا اور اب یمن پر جنگ مسلط کرکے خود بھی آشکارا دہشت گردی پر اتر آیا ہے۔ سعودی رعب کے اسرائیل سے قریبی روابط ہیں اور اسرائیل اور آل سعود ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں صہیونی فکر اور وہابی فکر میں یکسانیت پائی جاتی ہے وہابیوں نے کبھی بھی اسرائیل کے خلاف کارروائي نہیں کی بلکہ وہ اسرائیل کی نیابت میں شام، عراق، افغانستان اور دیگر اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہے ہیں۔