مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی اخبار جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان نے خلیج فارس کےعرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے بجائے ایران کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں جبکہ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اس اجلاس میں خلیجی ممالک کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔سعودی بادشاہ نے ریاض میں خلیجی ممالک کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خلیجی ممالک کو اسرائیل کے بجائےایران کے خطرے سے خبردار کیا اور کہا کہ وہ تہران کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنا چاہتا ہے، جس سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگا ، ذرائع کے مطابق خطے میں عدم استحکام خود سعودی عرب پیدا کررہا ہے، اجلاس میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند بھی شریک تھے ، جنہوں نے خلیجی عرب ممالک کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ خطے میں امریکی اور مغربی ممالک کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں جس سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہورہا ہے سعودی عرب نے پہلے ہی یمن کے عرب ملک پر جنگ مسلط کردی ہے اور سعودی عرب وہی زبان ایران کے خلاف استعمال کررہا ہے جو امریکہ استعمال کرتا ہے۔ امریکہ اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرکے اسرائيل کو مضبوط اور مستحکم بنانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں امریکہ کو سعودی عرب کا مکمل تعاون حاصل ہے ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں مقدس مقامات مکہ و مدینہ کو بھی سعودی عرب کے موجودہ بادشاہ سے زبردست خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی اور یہودی پہلے سے ہی بھائی بھائی تھے اور اب ان کی اخوت مزيد مضبوط ہوگئی ہے یہودیوں نے سعودیوں کے ذریعہ مکہ اور مدینہ پر بھی غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 6 مئی 2015 - 10:56
مہر نیوز/ 6 مئی / 2015 ء : سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان نے خلیج فارس کےعرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے بجائے ایران کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں جبکہ فرانس کے صدر نے اس اجلاس میں خلیجی ممالک کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔