مہر نیوز/22 اپریل / 2015 ء :پاکستان کے صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں قتل کے مزید 4 مجرموں کو پھانسی دیدی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کی مختلف جیلوں میں قتل کے مزید 4 مجرموں کو پھانسی دیدی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے 2 مجرموں محمد رضوان اور معظم خان کو علی الصبح پھانسی دے دی گئی، اس موقع پر جیل کے اندر اور اطراف میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔  سینٹرل جیل بہاولپور میں بھی سزائے موت کے قیدی نذیر احمد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، نذیر احمد نے2002 میں کھیل کے دوران ساتھی کو قتل کر دیا تھا جس پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم کو سزائے موت سنائی تھی۔ ساہیوال میں بھی پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث مجرم زاہد حسین کو پھانسی دے دی گئی، زاہد حسین نے 2001 میں پولیس اہلکار فدا حسین کو قتل کیا تھا جس پر عدالت نے 2002 میں اسے سزائے موت سنائی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں طالبان دہشت گردوں کی طرف سے پشاورآرمی اسکول پر بھیانک حملے کی بعد دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دینے کے لئے سزائے موت پر پابندی اٹھائی گئی تھی ، لیکن جن دہشت گردوں کے لئے سزائے موت پر سے پابندی اٹھائی گئی تھی انھیں یا تو سزائے موت نہیں مل رہی یا ان کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کیا جارہا ہے۔  ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت اور عدلیہ دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دینے میں ناکام ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور وہ پاکستان میں ٹہل رہے ہین۔موت کی سزا صرف ذاتی جھگڑوں میں ملوث افراد کو دی جارہی ہے۔