مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک حوثی نے یمنی عوام کے نام اپنے اہم خطاب میں سعودی عرب کی حکومت کو امریکیوں کا غلام ، مزدور اور خادم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی غلام سعودی عرب کی حکومت، یمن میں مساجد، مدارس اور شہری آبادی کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے۔
عبداملالک حوثی نے کہا کہ امریکی سعودی عرب کو بتاتے ہیں کہ انھیں کہاں کہاں ہوائی حملے کرنے ہیں انھوں نے کہا کہ امریکہ سعودی عرب اور اسرائیل کے جرائم میں برابر کا شریک ہے۔
عبدالملک حوثی نے کہا کہ اسرائيل اور سعودی عرب خطے میں دو امریکی سرباز ، غلام اور مزدور ہیں، انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ سعودی عرب کے جنگی جہاز امریکہ کی طرف سے دیئے کے بموں کے ذریعہ یمنی بچوں ، عورتوں اور بے دفاع شہریوں کا قتل عام کررہے ہیں۔
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اس سے قبل القاعدہ نے یمن کے وسیع علاقہ پر قبضہ کررکھا تھا لیکن سعودی عرب نے کبھی بھی القاعدہ کے بارے میں خطرے کا احساس نہیں کیا کیونکہ سعودی عرب کی حکومت یمن پر القاعدہ کا قبضہ چاہتی ہے جس طرح سعودی عرب، شام اور عراق میں القاعدہ اور اس سے وابستہ دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے اسی طرح وہ یمن میں القاعدہ کی پشتپناہی کررہا ہے۔
انصار اللہ کے رہنما نے کہا کہ یمن میں سعودی عرب کی مشکل ایران نہیں بلکہ یمنی عوام کا استقلال اور یمن کا جمہوری نظآم ہے جس کو قائم کرنے کی یمنی عوام تلاش کررہے ہیں اور جسے روکنے کے لئے سعودی عرب نے ہم پر جنگ مسلط کردی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی ظالموں پر یمنی مظلوموں کی کامیابی یقینی ہے۔