مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی تاریخ دان ڈی این جھا کا کہنا ہے کہ لوگوں میں یہ غلط تاثر ہے کہ ہندوستان میں صرف مسلمان ہی گائے کا گوشت کھاتے ہیں بلکہ کسی دور میں ہندو بھی گائے کا گوشت کھاتے تھے۔ڈی این جھا کے مطابق قدیم ہندوستان کے ویدک ادب میں ایسے کئی شواہد موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اس دور میں بھی گائے کے گوشت کا استعمال کیا جاتا تھا۔ جب یگیہ مذہبی تقریب ہوتی تھی تب بھی گائے کوقربان کیا جاتا تھا۔320 سے 550 عیسوی کے دوران رواج تھا کہ اگر مہمان آجائے یا کوئی خاص شخص آجائے تواس کے استقبال میں گائے کوذبحہ کیا جاتا تھا۔شادی بیاہ کے رسم میں یا پھرنئے گھر میں آباد ہونے کی رسم کے وقت بھی گائے کا گوشت کھلانے کا رواج عام ہوا کرتا تھا۔ گائے ذبح کرنے پرکبھی پابندی نہیں رہی ہے لیکن پانچویں صدی سے چھٹی صدی عیسوی کے دوران چھوٹی چھوٹی ریاستوں کے وجود میں آنے سے نئے نظریات بھی پروان چڑھے اور رفتہ رفتہ گائے کو نہ مارنا بھی ایک نظریہ بن گیا ۔
اجراء کی تاریخ: 6 اپریل 2015 - 12:15
مہر نیوز/6 اپریل / 2015 ء : ہندوستانی تاریخ دان ڈی این جھا کا کہنا ہے کہ لوگوں میں یہ غلط تاثر ہے کہ ہندوستان میں صرف مسلمان ہی گائے کا گوشت کھاتے ہیں بلکہ کسی دور میں ہندو بھی گائے کا گوشت کھاتے تھے۔