مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے دورے پر گئے پاکستان کے اعلی فوجی وفد سے سعودی حکومت نے فوج کی مدد مانگ لی ہے جبک بعض ذرائع کے مطابق پاکستان عملی طور پر جنگ میں حصہ لے رہا ہے۔ذرائع کے مطابق سعودی حکومت نے پاکستان سے فوج کی مددسعودی عرب کے دورے پر موجوددفاعی وفد سے مانگی ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے سعودی حکام سے کہا ہے کہ سعودی عرب فوج بھجوانے سے متعلق فیصلہ پاکستانی قیادت کریگی جبکہ پاکستانی وفد سعودی عرب سے واپسی پر وزیراعظم نواز شریف کومکمل بریفنگ دے گا۔واضح رہے کہ پاکستان کے وفد میں وزیر دفاع خواجہ آصف ،قومی سلامتی و خارجہ امور کیلئے وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز ، چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم ، ڈپٹی چیف آف نیول آپریشنز ریئر ایڈمرل کلیم شوکت، ڈپٹی چیف آف ایئر اسٹاف آپریشنز ایئر وائس مارشل مجاہد انور اور ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل عامر ریاض شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہےاور اس سلسلے میں پاکستانی فوج کے خصوصی دستے سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں وہ سعودی عرب کی حمایت اور یمن کے مظلوم عوام کے خلاف جنگ میں عملی طور پر شریک ہوگئے ہیں۔ جبکہ پاکستان کی کئی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے پاکستانی حکومت کے اس اقدام کو پاکستان کے لئے تباہ کن اقدام قراردیا ہے۔ یہ جنگ ظالم اور مظلوم کے درمیان ہے اس میں پاکستان کو شامل نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن کیا کیا جائے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے سعودی شہزادوں سے اتنے تحفہ حاصل کئے ہیں جن کے بدلے میں نواز شریف کو سعودی شہزادوں کی حفاظت اور بقا کے لئے پاکستان کے سیکڑوں اور ہزاروں فوجیوں کی جان کی قربانی دینا پڑے گی ۔ سعودی عرب کے ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفہ کا راز اب کھل گیا ہے کہ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو اس حساس موقع کے لئے پہلے ہی کثیر رقم فراہم کردی تھی ۔ پاکستان اور پاکستان جیسے دوسرے ممالک سعودی عرب کے جرائم پیشہ شہزادوں کو اللہ تعالی کے قہر و غضب سے ہر گز نہیں بچا پائیں گے اور سعودی شہزادوں اور ان کے حامیوں کی اس ظالمانہ جنگ میں شکست یقینی ہے کیونکہ اللہ تعالی ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ ہے۔ادھر یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے رکن نے کہا ہے کہ پاکستان، مصر اور سوڈان نے دنیاوی مال و زر کی لالچ اور اپنی معاشی بہتری کے لئے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی امریکہ نواز ظالم و جابر حکومت کی حمایت کی ہے لیکن سعودی ظالموں کی حمایت سے انھیں کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔