مہر نیوز/27 مارچ/ 2015 ء : پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف نے یمن کے مظلوم عوام پر سعودی عرب کے وحشیانہ اور ظالمانہ حملوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کا بھر پور اور سختی کے ساتھ دفاع کرےگا جبکہ یمن پر حملہ سعودی عرب نے کیا ہے اور سعودی عرب کے حملے کی مذمت کے بجائے اس کی حمایت کی جارہی ہے امریکہ کی سرپرستی میں کفر کا محاذ متحد ہوگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف یمن کے مظلوم عوام پر سعودی عرب کے وحشیانہ اور ظالمانہ حملوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کا بھر پور اور سختی کے ساتھ دفاع کرےگا جبکہ یمن پر حملہ سعودی عرب نے کیا ہے اور سعودی عرب کے حملے کی مذمت کے بجائے اس کی حمایت کی جارہی ہے امریکہ کی سرپرستی میں کفر کا محاذ متحد ہوگیا ہے۔اطلاعات کے مطابق پاکستانی وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیف آف ایئراسٹاف نے شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف اور وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز آج 27 مارچ کو سعودی عرب روانہ ہوں گے پاکستانی وفد میں مسلح افواج کے سینئر حکام بھی شامل ہوں گے جب کہ وفد دورے کے دوران خطے کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے اپنے فوجی سعودی عرب بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے پاکستان اس سے پہلے بھی یمنی قبائل کے خلاف اپنے فوجی سعودی عرب بھیج چکا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ پاکستان اور دوسرے ممالک کب تک آل سعود کی حفاظت کرتے رہیں گے اور آل سعود کے بھیانک جرائم میں شریک رہیں گے کیا پاکستان ، ترکی ، اردن، مصر کویت، قطر، امارات ، امریکہ اور اسرائیل کا ظالم محاذ سعودی عرب کو اللہ تعالی کے قہر و غضب سے بچا پائے گا؟ یقینی طور پر سعودی عرب کی حمایت کرنے والے ممالک خود اللہ تعالی کے قہر و غضب کا نشانہ بن جائیں گے ۔ یمن کے معاملات میں سعودی عرب نے مداخلت کی ہے اور سعودی عرب تمام عرب اور غیر عرب ممالک میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کے تحفظ کے لئے کام کررہا ہےاور اسلام و مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہا ہے۔