مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں وارثان شہداکے چیرمین مولانا مقصود علی ڈومکی نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے سلفی وہابی تکفیری مدارس کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے جہاں دین کے نام پردہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہےوارثان شہداء کا کہنا ہے کہ سلفی وہابی مدارس دین کے نام پر دہشت گردوں کی پرورش اور تربیت کررہے ہیں۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم تکفیری جماعتوں کا مضبوط نیٹ ورک فعال ہے،بعض مدارس دینی تعلیم کے نام پر فرقہ واریت اور انتہاپسندی کی ترویج میں مصروف ہیں ، شکارپور سانحے میں بھی ایک مدرسے سے دہشت گردوں کا تعلق قانون نافذکرنے والے ادارے ثابت کر چکے ہیں ، لیکن اس خلاف اب تک کوئی کاروائی عمل میں نہ لانا تشویش ناک ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو لاحق دہشت گردی کے ناسورسے نجات دلانے کیلئے دہشت گردوں کے خلاف بلاتقریق رنگ ونسل، مسلک وزبان، آپریشن کرنے کی ضرورت ہے،نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدگی سے عملدرآمدہی پاکستان کی بقاء کی ضمانت ہے، شہری علاقوں سمیت دیہی علاقوں میں بھی تکفیری دہشت گردوں کے منظم نیک ورک فعال ہیں ، دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور منظم آپریشن وقت کا تقاضہ ہے، دہشت گردی کے خاتمے میں مزید تاخیرپاکستان کے مفادمیں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ۲۲نکاتی معاہدے پر عمل در آمد نہیں کر رہی اسی لئے شہداء کمیٹی احتجاجی تحریک شروع کررہی ہے۔ احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی جلسے ہوں گے۔ جبکہ حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو 19 اپریل سے سندھ کو جام کریں گے۔ اور ہر شہر قصبے میں دھرنے دئے جائیں گے۔
اجراء کی تاریخ: 20 مارچ 2015 - 12:44
مہر نیوز/20 مارچ/ 2015 ء : پاکستان میں وارثان شہداکے چیرمین نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے سلفیی وہابی تکفیری مدارس کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے جہاں دین کے نام پردہشت گردی کی تربیت دی جاتی ہےوارثان شہداء کا کہنا ہے کہ سلفی وہابی مدارس دین کے نام پر دہشت گردوں کی پرورش اور تربیت کررہے ہیں۔