مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودیوں اور یہودیوں نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف مضبوط اتحاد قائم کررکھا ہے اور سعودی اور اسرائیلی حکام کروپّ 1+5 اور ایران کے درمیان مذاکرات کو ناکام بنانے کی بھر پور کوشش کررہے ہیں۔ اسرائيل ایران کو اپنے لئے اور سعودی عرب ایران کو عربوں کے لئے خطرہ قراردے رہا ہےجبکہ ایران قدرتی طور پر ایک پرامن اور ذمہ دار ملک ہے۔اسرائيلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی کانگریس میں ایران کے خلاف اپنی دشمنی کا بھر پور مظاہرہ کیا اور ایران کو اسرائیل کے لئے بہت بڑا خطرہ قراردیا جبکہ سعودی عرب کے حکام بھی ایران کی علمی اور سائنسی ترقیات سے بہت زیادہ نالاں ہیں اور وہ عرب اقوام میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے سخت ناراض ہیں۔سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں نے ایران کو یورینیئم افزودہ کرنے کی اجازت دی تو سعودی عرب سمیت دنیا کے دیگر ممالک بھی پیچھے نہیں رہیں گے جب کہ ایران عرب دنیا کے مختلف حصوں میں مسائل پیدا کر رہا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو اںٹرویو میں ترکی الفیصل نے کہا کہ سعودی عرب کو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاملے پر ہونے والے مذاکرات پر شدید تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران عراق پر اپنے تسلط کو وسعت دے رہا ہے جو ہمیں قبول نہیں، اس کےعلاوہ شام، یمن اور فلسطین ہو یا پھر بحرین، ایران عرب دنیا میں مسئلے پیدا کر رہا ہے، اس لیے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کا خوف ختم ہوجانے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ایران سے متعلق ہمارے تحفظات ختم ہوجائیں گے۔
عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب کو اسرائیل کے ایٹمی ہتھیاروں پر تحفظ نہیں کیونکہ سعودی اور یہودی دونوں بھائی ہیں ، سعودی عرب خود عرب ممالک میں مداخلت کرکے وہاں عدم استحکام پیدا کررہا ہے اور اپنے مخالف عربوں کو کچلنے کے لئے اپنے مالی وسائل ، تیل اور درہم و دینار سے بھر پور استفادہ کررہا ہے اور اپنے گھناؤنے جرائم کا الزام ایران پر عائد کررہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق عالم اسلام سعودی عرب کی ریشہ دوانیوں سے اچھی طرح واقف ہے سعودی عرب نے مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو مسند اقتدار سے جیل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا سعودی عرب اخوان المسلمین کو دہشت گرد قراردے رہا ہے۔ سعودی عرب امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ملکر شام ، عراق، یمن ، لیبیا اور مصر میں آشکارا طور پر عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔ سعودی عرب، عرب ممالک کے علاوہ پاکستان اور افغانتسان میں بھی عدم استحکام پیدا کرنے کا اصلی عامل ہے۔