مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہامریکی قومی سلامتی ایجنسی کے سابق سربراہ نے انکشاف کیا ہے کہ جارج بش کے دور حکومت میں چینی ہیکرز کاروباری راز حاصل کرنے کے لیے امریکہ کی بڑی کارپوریشنز کی ویب سائٹس کو ہیک کیا جس کے ذریعہ انہوں نے اہم امریکی اداروں کے کئی راز چوری کیے۔ سابق امریکی صدر جارج بش کے دور حکومت میں قومی سلامتی کونسل کے سربراہ مِک کونیل نے میسوری یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ ہمارے دور میں چینی ہیکرز نے امریکہ کے ہر بڑے کارپوریشن میں نقب لگائی اور معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جو آج تک جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہیکرز نے کانگریس، محکمہ دفاع وخارجہ سمیت دیگر بڑے اداروں کے کمپیوٹروں تک رسائی حاصل کرکے اہم معلومات بھی حاصل کیں جب کہ اس وقت کی حکومت نے امریکی تجارتی منصوبے اور تفصیلات چرانے پر کئی چینی ہیکرزکو گرفتار بھی کیا تھا۔
مِک کونیل کے مطابق چینی ہیکرز کی جانب سے زیادہ تر کاروباری راز اور منصوبوں کو چرانے کی کوشش کی گئی جن میں جدید ٹیکنالوجی، ونڈ ملز ڈیزائن، گاڑیوں ، طیاروں ، خلائی جہازوں اور سافٹ ویئر وغیرہ شامل ہیں جب کہ ان ہیکرز کو چینی حکومت کی بھی مکمل تائید حاصل تھی جس کے لیے حکومت نے تقریباً ایک لاکھ ہیکرز کو بھی بھرتی کیا۔مِک کونیل کے مطابق گزشتہ برس ایسے پانچ چینی باشندوں کے خلاف عدالت نے باضابطہ فردِ جرم عائد کی جو ویسٹنگ ہاؤس، یو ایس اسٹیل اور ایلکووا کمپنی کی معلومات چرانے میں ملوث تھے۔